سب سے اعلی سب سے پیاری زندگی
سرورِ عالم کی ساری زندگی
عشقِ احمد ہے حقیقی زندگی
ہے فریبِ چشم باقی زندگی
ان کی صورت نے سنوارے صبح و شام
ان کی سیرت نے سنواری زندگی
شہرِ طیبہ کے در و دیوار پر
زندگی ہے صرف طاری زندگی
گنبدِ خضریٰ کے سائے میں سکون
چاہتی ہے غم کی ماری زندگی
چاہتا ہے جی بِتا دوں یا نبی
آپ کے قدموں میں ساری زندگی
پوچھتے ہو زندگی کیا چیز ہے
حبِ احمد ہے ہماری زندگی
قبر کی تاریکیوں میں بارہا
اپنے ہاتھوں سے اتاری زندگی
زائرانِ کوچۂ خیر الانام
تم کو لگ جائے ہماری زندگی
نامِ احمد کو بنایا حرزِ جاں
ہم نے مظہرؔ یوں گزاری زندگی