سر چشمۂ عظیم ہے بینائیوں کا وہ
اِک شہرِ لاحدود ہے دانائیوں کا وہ
محرم ہے بحرِ قلب کی گہرائیوں کا وہ
مرکز ہے کائنات کی پہنائیوں کا وہ
وہ آب و خاک و باد کی تکوین کا سبب
وہ گلشنِ حیات کی تزئین کا سبب
سر چشمۂ عظیم ہے بینائیوں کا وہ
اِک شہرِ لاحدود ہے دانائیوں کا وہ
محرم ہے بحرِ قلب کی گہرائیوں کا وہ
مرکز ہے کائنات کی پہنائیوں کا وہ
وہ آب و خاک و باد کی تکوین کا سبب
وہ گلشنِ حیات کی تزئین کا سبب
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں