سیرتِ پاک پر بات کا سلسلہ
ہے سراسر عبادات کا سلسلہ
وردِ صلِّی علیٰ کے سبب مجھ پہ ہے
یہ مسلسل عنایات کا سلسلہ
آپ کے نور سے مٹ گئیں ظلمتیں
چھٹ گیا ہے سیہ رات کا سلسلہ
ہے میسّر تیقّن کو امروز بھی
مصطفیٰ کی کرامات کا سلسلہ
صرف اذنِ حضوری کا ہوں منتظر
ہو بھی جائے ملاقات کا سلسلہ
کیوں نہ ہو پیکرِ صبر و شکر و رضا
سیّدی سے ہے سادات کا سلسلہ
شاعری لاکھ وجۂ تفاخر سہی
حاصلِ زیست ہے نعت کا سلسلہ
خوش نصیبی ہے میری ، جڑا آپ سے
مرتضیٰؔ مجھ سے کم ذات کا سلسلہ