شاہِ ہر دوسرا آپ ہیں آپ ہیں
احمدِ مجتبیٰ آپ ہیں آپ ہیں
مٹ گئی تِیرگی ہو گئی روشنی
نورِ رب العلیٰ آپ ہیں آپ ہیں
مشکلیں آفتیں کیوں ڈرائیں ہمیں
جب کہ مشکل کشا آپ ہیں آپ ہیں
انتخاب آپ کی ذات کا ہو گیا
یا نبی مصطفیٰ آپ ہیں آپ ہیں
ہو گئی ہے نبوّت رسالت تمام
خاتم الانبیاء آپ ہیں آپ ہیں
خوں کے پیاسوں کو دے جو کہ امن واماں
ایسے بس رہنما آپ ہیں آپ ہیں
کیوں نہ مالک کہوں کیوں نہ مولیٰ کہوں
کہ حبیبِ خدا آپ ہیں آپ ہیں
عبد ہیں بے مِثال اے شہِ خوش خِصال
اپنے رب کی عطا آپ ہیں آپ ہیں
خوف مرزا کو ہو حشر کا کِس لئے
اِس کے حامی شہا آپ ہیں آپ ہیں