شعر و سخن کا ذوق ودیعت ہوا مجھے

نعتِ نبی کے شوق نے اپنا لیا مجھے

شکرِ خدا ملا وہ رسولِ خدا مجھے

لگتا ہے دوجہاں میں جو سب سے بھلا مجھے

مشکِ ختن خطا کی نہ خوشبو سنگھا مجھے

لا دے صبا وہ نکہتِ زلفِ دوتا مجھے

سب مانگ لوں میں یاد ہے جتنی دعا مجھے

مل جائے قربِ روضۂ اطہر ذرا مجھے

پھر تاجِ قیصری سے سروکار کیا مجھے

مل جائے گر حضور کی نعلینِ پا مجھے

اپنے کرم کی بھیک مرے ساقیا مجھے

کوثر کا ایک جام لبالب بھرا مجھے

برپا ہے روزِ حشر، بہت ڈر لگا مجھے

دامن میں اپنے آپ چھپا لیں شہا مجھے

پہنچا ہوں روضۂ نبوی میں ہزار بار

مرغِ خیال لے کے گیا مرحبا مجھے

اٹھوں نہ ان کے در سے اٹھانے کے باوجود

اس بات پر بھلے ہی کہیں سب برا مجھے

صد شکر جا رہا ہوں دیارِ حبیب میں

اب واپسی کا دھیان لگے بے تکا مجھے

اعمالِ صالحہ پہ نہیں تکیۂ نجات

اس رحمتِ تمام کا ہے آسرا مجھے

امکاں غلط روی کا مری اے نظرؔ نہیں

ہے رہنمائے منزلِ حق نقشِ پا مجھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]