شہنشاہ جہاں ہے تیرا نانا شاہد ملت

منقبت شان حضور شاہد ملت رحمۃ اللہ علیہ
اولادِ غوثِ اعظم خلیفہ حضور مفتی اعظم و حضور تاج الشریعہ پیر طریقت رہبر شریعت استاذ العلماء وارث علوم علماء اہلِ سنت رامپور سلطان المناظيرین اولاد حضور محدث اعظم رامپور حضرت علامہ مولانا مفتی سید محمد شاہد علی قادری رضوی رحمۃ اللہ علیہ
——

شہنشاہ جہاں ہے تیرا نانا شاہد ملت

تبھی تو ہے فدا تجھ پر زمانہ شاہد ملت

ملے مجھکو اگر کوئی بہانہ شاہد ملت

تو میں بھی دیکھوں تیرا آستانہ شاہد ملت

نبی کی آل ہو پیارے انوکھی شان والے ہو

ہے حاصل تم کو یہ رتبہ شہانہ شاہد ملت

محدث ہو محقق ہو مفکر ہو مناظر ہو

تمہارے پاس ہے علمی خزانہ شاہد ملت

خلیفہ مفتی اعظم کے ہو تم اور رضوی ہو

بریلی ہے تمہارا پیر خانہ شاہد ملت

ملا ہے فیض تم کو اعلیٰ حضرت اور نوری کا

انہیں کے فیض کا دریا بہانہ شاہد ملت

مناظر کوئی بھی تیرے مقابل ٹک نہیں پایا

ہے تیری شان کتنی فاتحانہ شاہد ملت

غموں کی دھوپ ہرگز چھو نہیں سکتی مجھے کیونکہ

مرے سر پہ ہے تیرا شامیانہ شاہد ملت

ملے نا چین جسکو بھی تمہارے در پہ آجائے

تمہارے در کا منظر ہے سہانہ شاہد ملت

تمہارے لاڈلے فیضان ملت کا بھی کیا کہنا

ہے انکی فکر بیشک عالمانہ شاہد ملت

کرے گا ناز شاہد ہر گھڑی وہ اپنی قسمت پر

ملا ہے جس کو بھی تیرا زمانہ شاہد ملت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]