اردوئے معلیٰ

صبیح آپ ، صباحت کی آبرُو بھی آپ

ملیح آپ ، ملاحت کی آبرُو بھی آپ

 

ہوا ، نہ ہے ، نہ کبھی ہوگا آپ سا کوئی

وجیہ آپ ، وجاہت کی آبرُو بھی آپ

 

سعادتوں نے سعادت ہے آپ سے پائی

سعید آپ ، سعادت کی آبرُو بھی آپ

 

سراپا آپ کا معمور نکہتوں سے ہے

نفیس آپ ، نفاست کی آبرُو بھی آپ

 

زبان گنگ فصیحانِ کائنات کی ہے

فصیح آپ ، فصاحت کی آبرُو بھی آپ

 

بلاغتوں میں جو یکتا تھے بن گئے گونگے

بلیغ آپ ، بلاغت کی آبرُو بھی آپ

 

جو قتل کرنے کے درپَے تھے وہ بھی کہتے تھے

امیٖن آپ ، امانت کی آبرُو بھی آپ

 

قسیمِ نعمتِ رب آپ ہیں مرے آقا

کفیل آپ ، کفالت کی آبرُو بھی آپ

 

ہزار جُرم وخطا ہیں ، ہیں آپ کے لیکن

شفیع آپ ، شفاعت کی آبرُو بھی آپ

 

بروزِ حشر مشاہدؔ کے ، پیشِ ربِّ جلیل

وکیل آپ ، وکالت کی آبرُو بھی آپ

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات