طریقہ آ گیا ہے اس کو جینے کا
مسافر ہو گیا ہے جو مدینے کا
کرم کی اک نظر گر آپ کر دیں گے
بنے گی یہ وسیلہ میرے جینے کا
یہ محفل ہے معطر ذکر سے ان کے
کہ بنتا مشک ہے ان کے پسینے کا
توجہ کا ہوں میں طالب مرے آقا
دکھانا آپ کو ہے زخم سینے کا
گزاروں آپ کے میں پاس صدیاں اور
اک اک لمحہ ہو جس میں اک مہینے کا