اردوئے معلیٰ

طیبہ کی طرف بارِ گرد کرنے لگا ہے

پھر سوئے حرم شوق سفر کرنے لگا ہے

 

اب عشقِ نبی سینے میں گھر کرنے لگا ہے

دنیائے سخن پر یہ اثر کرنے لگا ہے

 

دل اور کسی یاد میں کیوں کر رہے مصروف

جب ان کا کرم اس پہ نظر کرنے لگا ہے

 

جنت بھی ہے اس شخص کی تقدیر پہ نازاں

جو کوچہ احمد میں بسر کرنے لگا ہے

 

جس دل میں سمائی ہے علی مولا کی الفت

تعظیمِ ابو بکر و عمر کرنے لگا ہے

 

یہ شہرِ مدینہ کا تصور ہے جو مظہرؔ

لفظوں کو مرے رشکِ گہر کرنے لگا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات