اردوئے معلیٰ

عزت و عظمتِ شاعری نعت ہے

حرف اور صوت کی زندگی نعت ہے

 

ہے وہ ناعت جو خوش ہے ولادت کی شب

آمدِ مصطفیٰ کی خوشی نعت ہے

 

حرفِ مدحت مرے مثلِ زرناب ہیں

گویا میرے لئے سروری نعت ہے

 

ہو عطا نعت یہ بھی کرم ہے مگر

خواہشِ نعت بھی واقعی نعت ہے

 

دل کی بے چینیاں منہ چھپا لیتی ہیں

جب مرے کان میں گونجتی نعت ہے

 

خوف بالکل نہیں حشر کی دھوپ کا

سائباں بن کے سر پر تنی نعت ہے

 

کچھ بھی اشفاق اب سوجھتا ہی نہیں

فہم و ادراک میں یوں بسی نعت ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ