اردوئے معلیٰ

عندلیبِ خیال آپ سے ہے

ہر سخن لازوال آپ سے ہے

 

نورِ مدحت سے دل منور ہے

اخترِ دل کا حال آپ سے ہے

 

جس قلم سے ثنا کے پھول جھڑیں

وہ قلم بے مثال آپ سے ہے

 

رنگ و بو میں جو حسن ہے ظاہر

دل کشا ہر جمال آپ سے ہے

 

ذمزمے جو فضاوں میں ہیں گھلے

ان میں سارا کمال آپ سے ہے

 

جو حوالہ ہے حسنِ عالم کا

اس کی ساری مثال آپ سے ہے

 

کیسے ملتے ہیں آپ عاشق سے

آقا میرا سوال آپ سے ہے

 

جو اذاں دے تو پھر سحر کر دے

شانِ حضرت بلال آپ سے ہے

 

جس پہ رہتا ہے نور مدحت کا

وہ قلم خوش خصال آپ سے ہے

 

اذن ، قائم جو ہو تو کاغذ پر

میرا حسنِ مقال آپ سے ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ