فراقِ طیبہ میں کیسے ملے قرار مجھے
ہمیشہ رکھتا ہے غمگین و سوگوار مجھے
کرم کی ایک نظر کیجئے مری جانب
حضور آپ سے حاصل ہے اعتبار مجھے
زمین وعرش پہ فرما چکے ہیں جب اپنا
بروزِ حشر بھی کرنا ہے انتظار مجھے
مرے لبوں سے فقط ایک ہی دعا نکلے
خدا دکھائے سدا آپ کا دیار مجھے
ہوں بے قرار میں زاہدؔ کہ حاضری پھر ہو
سکون دیتے ہیں طیبہ کے ریگزار مجھے