فرمایا ھے پیَمبرِ امن و سلام نے
بکرا بھی ذبح کرنا ھو گر خاص و عام نے
آجائیں اُس کے میمنے گر اُس کو تھامنے
مت جانور کی جان لو بچوں کے سامنے
پھر کس نے والدین پہ خنجر چلا دیا ؟
روتے رھے مُنیبہ، عُمیر اور ھادیہ
اب کون اِن کو لوریاں دے کر سُلائے گا ؟
کون اِن کو اپنی گود میں بھر کر اُٹھائے گا ؟
ماں باپ تو رھے نہیں ! کیا چَین آئے گا ؟
کون اِن کی سانس سانس پہ جیون لُٹائے گا ؟
سانسوں کا اِن پہ بوجھ بہت ھے، اُتار دو
انصاف اب یہی ھے کہ اِن کو بھی مار دو