لوں نام نبی قلب ٹھہر جائے ادب سے

صد شکر یہ اعزاز ملا ہے مجھے رب سے

دنیا ہی بدل دی ہے مرے ذوق نے میری

میں صاحبِ کردار ہوا تیرے سبب سے

اے سرورِ کونین تیرے در کے تصدق

ملتا ہے یہاں سب کو سوا اپنی طلب سے

احسان ترا کیسے بھلا دوں شہِ والا

پہچان ہوئی رب کی ہمیں تیرے سبب سے

مشکل کوئی مشکل نہیں ٹھہری مرے آگے

مدحت شہِ لولاک کی ہاتھ آئی ہے جب سے

اے خالقِ کونین دعا ہے مری تجھ سے

ٹوٹے نہ کبھی رابطہ اس عالی نسب سے

کرتا نہیں دنیا میں اصولوں کا وہ سودا

ہے آسؔ محبت جسے سلطانِ عرب سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]