اردوئے معلیٰ

لُطفِ خیر الانام جب ہو گا

یہ گدا عازِمِ عرب ہو گا

 

آس میں بھی لگائے بیٹھا ہوں

مرحمت اذنِ طیبہ کب ہو گا

 

رو برو جب کہ جالیاں ہوں گی

وقت دلکش بڑا عجب ہو گا

 

اُن کی بس اک نظر کا ہو جانا

مغفرت کا مری سبب ہو گا

 

کامراں ہوگا بس وہی، جس کے

دل میں سرکار کا ادب ہو گا

 

نزع میں سُر خرو ہے وہ جس کے

نامِ سرکار وردِ لب ہو گا

 

رکھ تسلّی تو قادری مرزا

تیرے جانے کا بھی سبب ہو گا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ