اردوئے معلیٰ

لُو چل رہی ہے نام کو سایہ کہیں نہیں

حدّت وہ ہے کہ وقت کی سانسیں ہیں آتشیں

 

آنکھیں اُٹھا کے دیکھ ذرا اے دل حزیں

گردوں تنور ہے کرۂ نار ہے زمیں

 

اک شعلہ زار ہے کہ ہے میدانِ کربلا

اک آگ ہے کہ ریگِ بیا بانِ کربلا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات