لہو کے دریا کو اب روانی نہیں ملے گی
دئیے کو سورج کی حکمرانی نہیں ملے گی
کچھ اس صفائی سے قتل خود کو کیا ہے میں نے
کسی کو میری کوئی نشانی نہیں ملے گی
لہو کے دریا کو اب روانی نہیں ملے گی
دئیے کو سورج کی حکمرانی نہیں ملے گی
کچھ اس صفائی سے قتل خود کو کیا ہے میں نے
کسی کو میری کوئی نشانی نہیں ملے گی
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں