مبارک ، مبارک کہ سرکار آئے
اماموں ، رسولوں کے سردار آئے
یتیموں ، غریبوں کے حامی و ناصر
وہ سارے جہانوں کے غم خوار آئے
نہ کیوں آج جھومیں نہ خوشیاں منائیں
ہمارے نبی شاہِ ابرار آئے
مبارک تمہیں آمنہ ہو مبارک
خدائی کے مالک و مختار آئے
نہ کیوں گھر منور ہو مائی حلیمہ
کہ جب گھر میں وہ نور الانوار آئے
یہ ماہِ مقدّس ہے خوشیاں مناؤ
سراپا کرم ، رب کے شہ کار آئے
دکھائیں ہمیں آج جلوہ دکھائیں
حضور اک جھلک سب طلبگار آئے
رضاؔ جشنِ آمد کی دھومیں مچاؤ
زمیں پر جہانوں کے سردار آئے