مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا
التجا ہے یہ مری اتنی عنایت کرنا
کاش! میرے بھی مقدر میں یہی لکھا ہو
رات دن آپ کے روضے کی زیار ت کرنا
مجھ کو خوش بخت اسی واسطے سب کہتے ہیں
کہ مرا عشق ہے سرکار کی مدحت کرنا
ہیں گنہ گارو خطا کار مگر آ پ کے ہیں
ہم سیہ کاروں کی محشر میں شفاعت کرنا
کام آئے گا یہی دونوں جہاں میں آصف
آپ کے اسوۂ کامل کی اطاعت کرنا