اردوئے معلیٰ

مجھ کو بھی بلا لیجے سرکار مدینے میں

دیدار سے ہو جاؤں سرشار مدینے میں

 

ادنیٰ سا اشارا بھی ہوجائے اگر آقا

لے کر میں پہنچ جاؤں گھر بار مدینے میں

 

کیونکر نہ مثالی ہو ہر چیز مدینے کی

ہے خالق عالم کا شہکار مدینے میں

 

کچھ عقل و خرد پر ہی موقوف نہیں لوگو !

دیکھا ہے جنوں کو بھی ہشیار مدینے میں

 

ہونٹوں کو ہلانے کی حاجت نہیں اس در پر

اشکوں کی زبانی ہو اظہار مدینے میں

 

تا حشر تقرب کا اعزاز عطا کیجے

میرا بھی بنے مدفن سرکار مدینے میں

 

چاہیں تو عطا کر دیں منگتا کو شہنشاہی

ہیں نورؔ دو عالم کے مختار مدینے میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات