اردوئے معلیٰ

محبوبِ کبریا کی ہے رحمت حروف نور

فضل خدا ہے رب کی عنایت حروفِ نور

 

حمدِ خدا ہے اس میں محمد کی نعت ہے

کرتی ہے صالحین کی مدحت حروفِ نور

 

خوش ہونگے دیکھ کر اِسے عُشاقِ مصطفیٰ

اُن کے دِلوں کو دے گی طراوت حروفِ نور

 

نعتوں کی محفلوں میں پڑھا جائے گا اسے

اِس کا ہر اِک کلامِ محبت حروفِ نور

 

یہ اِقتِدائے حضرتِ حسّان پیش ہے

کیجے قبول ماہِ رسالت حروفِ نور

 

ہو جائے اس کو جو بھی پڑھے نعت آشنا

توصیفِ مصطفیٰ سے دے رغبت حروفِ نور

 

ان کی رضا کا پاؤں میں اے کاش عِندیہ

مجھ کو دلائے اُن کی شفاعت حروفِ نور

 

چلتا رہے ثنائے نبی میں مرا قلم

مِلتے رہیں یُوں بہرِ عقیدت حروفِ نور

 

مصرع اگر انہیں کوئی مرزا کا بھا گیا

دارین میں دلائے گی عزت حروفِ نور

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ