مرا کہ بادہ ندارم، ز روزگار چہ حظ
ترا کہ ہست و نیاشامے از بہار چہ حظ
میں کہ میرے پاس شراب نہیں ہے
میرے لیے اِس دنیا میں رہنے کا کیا لُطف؟
اور تُو کہ تیرے پاس شراب ہے لیکن تُو پی
نہیں سکتا، تجھے اِس باغ و بہار کا کیا فائدہ؟
مرا کہ بادہ ندارم، ز روزگار چہ حظ
ترا کہ ہست و نیاشامے از بہار چہ حظ
میں کہ میرے پاس شراب نہیں ہے
میرے لیے اِس دنیا میں رہنے کا کیا لُطف؟
اور تُو کہ تیرے پاس شراب ہے لیکن تُو پی
نہیں سکتا، تجھے اِس باغ و بہار کا کیا فائدہ؟
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں