اردوئے معلیٰ

مرے حضور کا ہے مرتبہ بڑا بے حد

ازل سے آپ کا چرچا ہے جابجا بے حد

 

جو اُن کے بعد نبوت کا دعوے دار ہوا

بروزِ حشر ملے گی اُسے سزا بے حد

 

جو اُن کی ختم نبوت کا پہرے دار ہوا

اُسی کے واسطے کرتے ہیں سب دُعا بے حد

 

درِ رسول کی توصیف کیا بیان کروں

مدینہ سارے کا سارا ہے خوشنما بے حد

 

چراغ نسبتِ آقا کے دل میں روشن ہیں

سفر حیات کا آسان ہوگیا بے حد

 

حسن حسین کا جب واسطہ دیا میں نے

تو اُن کی آل کا صدقہ مجھے ملا بے حد

 

جو نعت کہتے ہیں اُن پر خدا کی رحمت سے

کرم حضور کا ہوتا ہے برملا بے حد

 

وہ اُن کے روضے کی جالی وہ گنبدِ خضرا

ہیں سب جہاں کے نظاروں سے دلربا بے حد

 

مجھے بھی خاکِ مدینہ نصیب ہو جائے

خدا سے کرتا ہوں خاکیؔ یہ التجا بے حد

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ