اردوئے معلیٰ

مشقِ سخن کی رفعتِ گفتار کے سبب

چلتا ہے خامہ نعت کے اشعار کے سبب

 

آئے حضور ہو گئی ہر سمت روشنی

مہکی فضائیں آپ کی مہکار کے سبب

 

آئی گلُوں میں تازگی جو رنگ ہیں بھرے

پائی یہ بھیک طیبہ کے گلزار کے سبب

 

بے حد حسیں ہے روضۂ سرکارِ دو جہاں

رونق بڑی ہے گنبد و مینار کے سبب

 

رعنائیاں بہشت کی یہ حسنِ دو جہاں

اللہ کے ہیں آخری شہکار کے سبب

 

کافر بھی مانتے تھے کہ صادق ہیں اور امیں

پائی یہ شان آپ نے کردار کے سبب

 

شمس و قمر نجوم نے پائی ہے روشنی

رُوئے رسول مہبطِ انوار کے سبب

 

بھیجا درود ناز نے رحمت کے در کھلے

فرحت ملی ہے آپ کے دیدار کے سبب

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔