مصرعِ وصفِ پیمبر میرے ہاتھ آ جائے
چہرۂ ماہِ منور میرے ہاتھ آ گیا
ان کے کردار کا گوہر میرے ہاتھ آ جائے
دنیا و دیں کا زیور میرے ہاتھ آ جائے
نعت کے رمز کی خیرات میں اس سے مانگوں
شہرِ طیبہ کا سخن ور میرے ہاتھ آ جائے
جب بھی لفظوں سے کروں نعت محل کی تعمیر
شوکتِ طغرل و سنجر میرے ہاتھ آ جائے
مجھ کو عرفانِ رسولِ عربی ہو جائے
دولتِ بوذر و قنبر میرے ہاتھ آ جائے
نامہء حاضری بھیجوں میں نبی کو مظہرؔ
گر مدینے کا کبوتر میرے ہاتھ آ جائے