ملی ہوئی ہے جو عزت، عطا سمجھتے ہیں
ہم ایسے لوگ خدا کو ، خدا سمجھتے ہیں
کہاں چراغ بجھانا ہے کب جلانا ہے
کہاں کہاں ہے کہاں کی ہوا سمجھتے ہیں
ہمیں خبر ہے کہ جلنا ہے آج بستی نے
تمھاری آگ اگلتی صداسمجھتے ہیں
ہوا کے سارے مراسم سے باخبر ہیں ہم
برس نہیں رہی کیوں یہ گھٹا سمجھتے ہیں
زبیر ربط ہے اپنا فقیر لوگوں سے
کچھ اس لیے بھی دعا ، بددعا سمجھتے ہیں