مومن وہی ہے ان سے جو عہد وفا کرے

جاتی ہے جان جائے محبت کیا کرے

ہو جس کے دل میں نُورِ نبوّت کی روشنی

کیوں کر نمازِ عشقِ محمد قضا کرے

ان کی گلی میں جس کو ہے جانے کی آرزو

ہلکوں سے اپنی تنکے بھی جاکر چُنا کرے

عرفان و آگہی کے افق اس پہ وا بھی ہوں

جو بابِ شہر علم پہ آ کر صدا کرے

جا کر مدینے لوٹ کے آئیں نہ ہم وطن

وا حسرتا یہ زندگی ہم سے وفا کرے

شیخ حرم کا دعویٰ عشقِ نبی بجا

لیکن ہے فرض اجرِ رسالت ادا کرے

آقا بلائیں، جائیں گے ہم سر کے بل حسن

راہِ وفا میں ہوتا ہے جو بھی ہوا کرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]