اردوئے معلیٰ

مہر و مہ نے میرے آقا ! بات مانی آپ کی

یعنی ہے ارض و سما پر حُکمرانی آپ کی

 

دیکھ کر ان کے مراتب حیرتی قدسی تھے، جب

کی شبِ معراج رب نے میزبانی آپ کی

 

ششدر و حیران سائنس ہے شبِ معراج پر

دم بخود ہے دیکھ کر یہ لامکانی آپ کی

 

واہ غارِ ثور ،غارِ نور سے روضے تلک

دیکھتے تھے حیرتوں سے ہر نشانی آپ کی

 

کیا کریں ، کیسے گزاریں ، زندگی اپنی یہاں ؟

ہے نصابِ زندگانی ، زندگانی آپ کی

 

ہر جگہ توحید کا اعلان بھی، قل ،سے ہوا

پہنچا ہے پیغامِ حق گویا زبانی آپ کی

 

وادیٔ بطحا سے ’’اَو اَدنیٰ‘‘ تلک ، میرے کریم

ہر زباں پر ، ہر جگہ ہے ، بس کہانی آپ کی

 

دُشمنوں کے واسطے بھی کی دُعائیں آپ نے

گھر دلوں میں کر گئی شیریں زبانی آپ کی

 

از زمیں تا آسماں بلکہ ورائے آسماں

دہر کی ہر چیز آقا ! ہے دِوانی آپ کی

 

حیدرؓ و حَسنینؓ و زہراؓ سے محبت ، حِرزِ جاں

کیونکہ الفت آل سے ہے ، شادمانی آپ کی

 

میں تہی دامن ، نکمّا، بے ہنر ، پھر بھی شہا !

آپ نے در پر بلایا ، مہربانی آپ کی

 

آپ کے نوکر کے لب پر ہے دُعا ہر دم یہی

وقتِ آخر ہو زباں پر نعت خوانی آپ کی

 

سُرخرو دونوں جہاں میں ہو گیا ہے وہ جلیل

خوش مُقدر ہے کہ جس نے بات مانی آپ کی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔