اردوئے معلیٰ

میرے رب اپنی عطا مجھ پہ سدا رہنے دے

کوچہء احمدِ مرسل کا گدا رہنے دے

 

ذکر میں ان کے سدا محو رہے میری زباں

یہ عقیدت کا شجر ایسے ہرا رہنے دے

 

بادشاہی کی نہیں کوئی تمنا دل میں

بس مجھے در پہ محمد کے پڑا رہنے دے

 

التجا ہے مرے اللہ مری آنکھوں کی

گنبدِ خضرا کی بس ان میں ضیا رہنے دے

 

بس اسی طور اجالوں میں رہوں گا میں سدا

یادِ آقا کا دیا مجھ میں جلا رہنے دے

 

نکہتیں ملتی ہیں تنوؔیر کے افکار کو، سو

گلشنِ نعت خیالوں میں کھلا رہنے دے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ