اردوئے معلیٰ

میں اُن کا ہُوں گدا الحمد للہ

جو محبوبِ خدا الحمد للہ

 

مجھے اسلام کی دولت عطا کی

کرم ہے یہ بڑا الحمد للہ

 

محبت چار یاروں کی ہے دل میں

میں ان پر ہُوں فدا الحمد للہ

 

میں خادم اُن کے اہلِ بیت کا ہُوں

ہے آقا کی عطا الحمد للہ

 

خدا کا فضل ہے مجھ کو بنایا

غلامِ مصطفیٰ الحمد للہ

 

جو مرضی ہے شہِ ارض و سما کی

خدا کی ہے رضا الحمد للہ

 

درِ خیر الوریٰ سے ہم نے جب بھی

جو مانگا مل گیا الحمد للہ

 

کرم سے نعت مرزا لکھ رہا ہے

مناقِب اور ثنا الحمد للہ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ