نعت کا آپ جسے اذن شہا دیتے ہیں
تیرگی اس کے مقدر سے مٹا دیتے ہیں
راہِ طیبہ پہ جنوں رکنے کہاں دیتا ہے
آبلے شوقِ سفر اور بڑھا دیتے ہیں
کٹ تو سکتا ہے رہِ حق سے نہیں ہٹ سکتا
اپنے رستے پہ جسے آپ لگا دیتے ہیں
جب کبھی زادِ سفر کا کوئی پوچھے ہم سے
آپ کی شان میں اشعار سنا دیتے ہیں
جن کو چنتا ہوں میں سرکار کی مدحت کے لیے
مجھ کو الفاظ وہ رحمت کی دعا دیتے ہیں
اُن کی خاطر جو فدا گھر سے نکلتا ہے کوئی
راستے خود ہی رکاوٹ کو ہٹا دیتے ہیں