نعت کے پھول جو ہونٹوں پہ سجا دیتے ہیں
ایسے لمحات کو رُکنے کی صدا دیتے ہیں
ہم جنہیں چنتے ہیں سرکار کی مدحت کے لیے
وہ سبھی لفظ ہمیں مل کے دعا دیتے ہیں
جب بھی آتا ہے تصور میں ہمارے طیبہ
اپنی ہستی کا ہم احساس مٹا دیتے ہیں
دوڑ کر خدمت اقدس میں شجر آتا ہے
آپ کا حکم صحابہ جو سُنا دیتے ہیں
قاسم و معطی کا مفہوم ہے کتنا آساں
جو خدا دے وہی محبوبِ خدا دیتے ہیں
تین سو تیرہ، ہزاروں پہ ہیں بھاری پڑتے
ہاتھ جب بہرِ دعا آپ اٹھا دیتے ہیں
کوئی جاتا نہیں دربارِ نبی سے خالی
سارے منگتوں کو طلب سے وہ سوا دیتے ہیں
شمس لوٹے ، ہو قمرؔ شق ، پڑھیں کنکر کلمہ
معجزہ جب بھی ضروری ہو دِکھا دیتے ہیں