اردوئے معلیٰ

نگاہ و دل جو شب و روز جاکے دیکھتے ہیں

حسیں نظارے در مصطفیٰ کے دیکھتے ہیں

 

درود پڑھتے ہوئے عرش تک پہنچتی ہے

فرشتے حوصلے میری دعا کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے وسعت ارض و سما کا حامل ہے

در رسول سے ذرہ اٹھا کے دیکھتے ہیں

 

جہاں پہ فاطمہ زہرا کا نام ہو تحریر

پڑے ہوئے وہیں پردے حیا کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے نام نبی کامرانیاں بانٹے

تو آج بابِ اجابت پہ جا کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے محفل میلاد میں پہنچتے ہیں

تو ہم بھی گھر میں فرشتے بلا کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے چاند بھی لیتا ہے مصطفیٰ کی زکوٰۃ

سنا ہے تارے بھی دامن بچھا کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے ان کے پسینے سے فیض پاتی ہے

تو آؤ نکہت گل آزما کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے آندھیاں ہر گز بجھا نہیں سکتیں

تو نورؔ نعت کی شمعیں جلا کے دیکھتے ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔