نہ ہو کیوں کر افضل ہمارا محمد

کہ ہے اپنے پیارے کا پیارا محمد

الہی یہ محشر میں ہم کہتے جائیں

کہاں ہے کہاں ہے ہمارا محمد

وہیں کشتیِ نوح بھی ڈوب جاتی

نہ دیتے جو اس کو سہارا محمد

ابھی فرش سے عرش مل جائے جھک کر

کریں گر طلب کا اشارا محمد

یہی بات عاشق نے معشوق سے کی

نہیں تیری فرقت گوارا محمد

کہیں گے یہی اس شہِ انبیا سے

وہاں ہوں گے جب آشکارا محمد

شفیعِ امم روزِ محشر تمھیں ہو

ہمیں ہے تمھارا سہارا محمد

صدا خیر مقدم کی کعبے سے آئی

حرم سے جب آئے دوبارا محمد

بلا لو مدینے میں پھر داغؔ کو تم

نہیں ہند میں اب گزارا محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]