وہ کیسا سماں ہوگا کیسی وہ گھڑی ہوگی

جب پہلی نظر اُن کے روضے پہ پڑی ہوگی

یہ کوچہ جاناں ہے، آہستہ قدم رکھنا

ہرجا پہ ملائک کی بارات کھڑی ہوگی

کیا سامنے جا کے ہم حال اپنا سنائیں گے

سرکار کا در ہوگا، اشکوں کی جھڑی ہوگی

کچھ ہاتھ نہ آئے گا، آقا سے جدا رہ کر

سرکار کی نسبت سے توقیر بڑی ہوگی

وہ شیشہء دل غم سے میلا نہ کبھی ہوگا

تصویر مدینے کی جس دل میں جَڑی ہوگی

ہوجائے جو وابستہ سرکار کے قدموں سے

ہر چیز زمانے کی قدموں میں پڑی ہوگی

چارہ نہ کوئی کرنا ایک نعت سنا دینا

ناچیز ظہوری کی جب سانس اڑی ہوگی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]