اردوئے معلیٰ

پڑھ کر درودِ پاک ، ثنا کی طرف گیا

’’ذکرِ نبی سے ذکرِ خدا کی طرف گیا‘‘

 

الفت مرے رسول سے ، دارین کی فلاح

ہے سُرخرو جو اہلِ وفا کی طرف گیا

 

سدرہ سے آگے روحِ امیں جا نہیں سکے

میرا رسول عرشِ عُلٰی کی طرف گیا

 

زُلف و جمال و اَوج ترا دیکھ کر ، خیال

لیل و نہار و ارض و سما کی طرف گیا

 

منگتا ہوں ، مانگنے کا طریقہ سمجھ لیا

قاسم کے در سے ہو کے عطا کی طرف گیا

 

رنج و الم میں صبر و تحمّل کی راہ پر

ابنِ بتول چل کے رضا کی طرف گیا

 

قدسی بھی کہہ رہے ہیں کہ اے ابنِ مرتضیٰ

کس شان سے تُو کرب و بلا کی طرف گیا

 

شافع ہیں آپ مجھ کو تسلی ہوئی بہت

جب بھی خیال اپنی خطا کی طرف گیا

 

اوّل پڑھا درود ترا واسطہ دیا

جب بھی اُٹھائے ہاتھ ، دعا کی طرف گیا

 

آیا جلیل مانگنے در پر رسول کے

دستِ کرم سخی کا ، سخا کی طرف گیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔