کرم ہو یارب لحد میں اتنا، سوال ہو سامنے جو ان کے
نظر بھی پہچان کے یہ ان کو، جو رہنما ہیں دلوں میں بس کے
گئے ہیں آگے وہاں سے بڑھ کر، حجابِ عرش بریں میں ہو کر
جہاں پر سدرہ نشیں کی جرأت پروں کو بھی باندھتی ہے کس کے
کرم ہو یارب لحد میں اتنا، سوال ہو سامنے جو ان کے
نظر بھی پہچان کے یہ ان کو، جو رہنما ہیں دلوں میں بس کے
گئے ہیں آگے وہاں سے بڑھ کر، حجابِ عرش بریں میں ہو کر
جہاں پر سدرہ نشیں کی جرأت پروں کو بھی باندھتی ہے کس کے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں