جتنا دیا سرکار نے مجھ کو اتنی مری اوقات نہیں

یہ تو کرم ہے ان کا ورنہ مجھ میں تو ایسی بات نہیں

تو بھی وہیں پہ جا جس در پہ سب کی بگڑی بنتی ہے

ایک تیری تقدیر بنانا ان کے لیے کچھ بات نہیں

عشق شہ بطحا سے پہلے مفلس و خستہ حال تھا میں

نام محمد کے قرباں اب وہ مرے حالات نہیں

ذکر نبی میں جو دن گزرے وہ دن سب سے بہتر ہے

یاد نبی میں رات جو گزرے اس سے بہتر رات نہیں

غور تو کر سرکار کی تجھ پر کیسی خاص عنایت ہے

کوثرؔ تو ہے ان کا ثناء خواں یہ معمولی بات نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]