گر تمہیں شک ہے تو پڑھ لو مرے اشعار، میاں

!گر تمہیں شک ہے تو پڑھ لو مرے اشعار، میاں

!آگ سے عطر بناتا ہوں میں ، عطّار میاں

تمہیں لاکھوں کی طلب اور مرے بٹوے میں

!گر بہت بھی ہوئے ، ہوں گے یہی دو چار، میاں

باغ سے تم نے چُرائے ہی نہیں آم کبھی

!کسیے سمجھو گے تُم اُس جسم کے اَسرار میاں

میں کسی تیسرے لہجے میں تمہیں دوں گا جواب

!میری جانب سے ہے اقرار نہ انکار ، میاں

جن سے پہنچی ہے بہت خلقِ خدا کو راحت

کیوں بھلا جائیں گے دوزخ میں وہ کُفار ، میاں؟

رسیاں بن کے پڑے رہتے ہیں ڈسنے کے لیے

دھیان رکھ ، سانپ بھی ہوتے ہیں اداکار ، میاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

جو کچھ بساطِ دستِ جنوں میں تھا ، کر چکے

سو بار جی چکے ہیں تو سو بار مر چکے واجب نہیں رہی کوئی تعظیم اب تمہیں ہم مسندِ خدائے سخن سے اتر چکے تم کو فنا نہیں ہے اساطیر کی طرح ہم لوگ سرگزشت رہے تھے گزر چکے یوں بھی ہوا کے ساتھ اڑے جا رہے تھے پر اک ظاہری اڑان بچی تھی سو […]

اپنے تصورات کا مارا ہوا یہ دل

لوٹا ہے کارزار سے ہارا ہوا یہ دل صد شکر کہ جنون میں کھوٹا نہیں پڑا لاکھوں کسوٹیوں سے گزارا ہوا یہ دل آخر خرد کی بھیڑ میں روندا ہوا ملا اک مسندِ جنوں سے اتارا ہوا یہ دل تم دوپہر کی دھوپ میں کیا دیکھتے اسے افلاک نیم شب کا ستارا ہوا یہ دل […]