ہائے میں کون ہوں کہاں ہوں میں
اک تحیر بھری فغاں ہوں میں
خوشہ چینانِ عیش پھرتے ہیں
محوِ نیرنگِ گلستاں ہوں میں
یوں تری آرزو مہکتی ہے
جیسے پھولوں کے درمیاں ہوں میں
غم نہ کر اس جہانِ تیرہ میں
چاندنی! تیرا پاسباں ہوں میں
اے اسیرانِ شب بغور سنو
اس کی زلفوں کی داستاں ہوں میں