ہے پیار کا کھیل مصلحت اور خیالِ سود و زیاں سے بالا

لگا ہی لی ہے جو دل کی بازی، تو جیت کیا اور ہار کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated