آج بارش ہو رہی ہے چرخ سے انوار کی

سارے عالم میں خوشی ہے آمدِ سرکار کی

ہو گیا ہر سو اجالا آ گئے بدرالدجیٰ

آمنہ کے گھر میں آئیں رحمتیں غفار کی

سج گئے بازار کوچے ہر طرف ہیں رونقیں

سب ہی نعتیں پڑھ رہے ہیں سیدِ ابرار کی

ہم گنہ گاروں، خطا کاروں کی بخشش ہو گئی

مل گئی سب کو شفاعت احمدِ مختار کی

جگمگاتے ہیں ستارے چاند اور خورشید بھی

یہ ضیا ان کو ملی جو بھیک ہے سرکار کی

جس کا ثانی ہی نہیں کونین میں مخلوق میں

ہم سے کیا توصیف ہو ایسے حسیں شہکار کی

نعت کہنے کی سعادت بھی تو ہے ان کی عطا

اور تو اوقات کیا ہے ناز اوگن ہار کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]