آقا ہیں انبیا کے جو سلطان بے مثال

ہیں آپ ہی تو صاحبِ قرآن بے مثال

صادق امیں حضور کو القاب مل گئے

ایسی نہیں کسی کی بھی پہچان بے مثال

حسنینِ پاک آپ کے گلشن کے پھول ہیں

کتنا حسین ہے یہ گلستان بے مثال

اعجاز ہے حضور کا، بس آپ ہی ہوئے

اسریٰ کی شب کریم کے مہمان بے مثال

مدحِ رسولِ ہاشمی میرا طریق ہے

ہے خاص مجھ پہ رب کا یہ احسان بے مثال

جب بھی تڑپ کے ہم نے پکارا ہے یا نبی

پھر حاضری کا ہو گیا سامان بے مثال

فردوس میں غلامیٔ زہرہ نصیب ہو

یہ ناز کے ہے قلب کا ارمان بے مثال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]