اردوئے معلیٰ

آپ کی نعت ہار پھولوں کا

بڑھ گیا ہے نکھار پھولوں کا

 

آپ کے آنے سے جہاں میں ہے

موسمِ پُر بہار پھولوں کا

 

گلِ طیبہ () سے کیجیے الفت

کچھ نہیں اعتبار پھولوں کا

 

میرے باغِ سخن کو ان کے سوا

کون دے گا نکھار پھولوں کا؟

 

آپ کے گرد آپ کے اصحاب

جیسے کوئی حصار پھولوں کا

 

باغِ مدحت میں ہو گیا زاہدؔؔ

مجھے مشکل شمار پھولوں کا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ