اردوئے معلیٰ

Search

اب مجھے درد کا احساس بھی کم ہوتا ہے

اب مرا ضبط بہت دور مجھے لے آیا

 

عشق کب تھا کہ جھلسنے کی ہوس تھی مجھ کو

یہ مرا شوق سرِ طور مجھے لے آیا

 

موت کا رقص بھلا کون دکھا سکتا تھا

ہجر جب ہو گیا مجبور مجھے لے آیا

 

تو نے ہر بار کواڑوں کو مقفل رکھا

اور یہ دل کہ بدستور مجھے لے آیا

 

خواب گر مجھ کو سمجھتا ہے مری جان کہ تو

خؤاب جب جب ہوئے کافور مجھے لے آیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ