احسانِ حضور

سب سے بڑھ کر آپ کا احسان ہے ہم پر حضور
آپ نے ہم کو بتایا ہے کہ خالق کون ہے؟
نعمتیں دیتا ہے ہم کو کون سا منعم یہاں!
پالتا ہے کون ہم لوگوں کو، رازِق کون ہے؟
سب سے بڑھ کر آپ کا احسان ہے ہم پر حضور
دولتِ قرآں بھی ہم کو آپ کے صدقے ملی!
علم و عرفاں کے خزانوں تک رسائی ہو سکے!
وہ بصیرت بھی اولی الابصار کو تقسیم کی!
سب سے بڑھ کر آپ کا احسان ہے انسان پر
نور کی دنیاؤں کا آیا اسے پختہ یقیں!
ہم کلامی کا شرف بخشا جو خالق نے اسے
درمیاں میں آئی ذاتِ رحمۃُ للعالمیں!
رحمۃُ للعالمیں کے فیض نے بخشا اسے
اِک جہانِ نور و نکہت ان خلاؤں میں عزیزؔ
مل گیا رَبّ آدمی کو، اس جہاں میں بے گماں
جب ہوئی پہچان رَبّ کی، مل گئی ہر ایک چیز!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]