اردوئے معلیٰ

Search

ادب سے جو بھی مدینے میں سر جھکاتے ہیں

میرا یقیں ہے خدا سے مراد پاتے ہیں

 

بہشت اُن کے مقدر پہ ناز کرتی ہے

جو خوش نصیب مدینے بلائے جاتے ہیں

 

امیر ، شاہ و گدا ہر گھڑی زمانے میں

نبی کے خوانِ کرم سے ہی ٹکڑے کھاتے ہیں

 

بلائے اُن کو جو رو کر مدد کو آتے ہیں

اسیرِ رنج و بلا کے الم مٹاتے ہیں

 

اندھیرے خود ہی اجالوں میں ڈوب جاتے ہیں

نبی ہمارے جہاں جب بھی مسکراتے ہیں

 

یقین اُن کے سلامت ہیں نیکیاں واللہ

جو اُن کے روضے کے آداب سیکھ جاتے ہیں

 

یہ فیض اُن سے ہی نسبت کا ہے رضاؔ دیکھو

مدینے پاک کے ذرّے بھی جگمگاتے ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ