اسم اللہ، میری جاگیر

میں ہوں بڑا امیر کبیر

نامِ خدا تن من میں سمایا

سنور گئی میری تقدیر

دل میں یاد خدا کی ہر دم

لب پر نعرۂ تکبیر

خواب ڈراؤنے دیکھ ڈرا ہوں

الٹی کرے اللہ تعبیر

معاف کرے گا میرا اللہ

میری خطا، میری تقصیر

بات ہر اک محبوبِ خدا کی

آیۂ قرآں کی تفسیر

حمد، خدا کی شان کی مظہر

نعت، ظفرؔ کی پُر تاثیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]