اس کے محیطِ فکر کی کوئی نہیں ہے حد
اِس کی نظر کے آگے ہویدا ازل اَبد
قطرہ ہے اُس کے سامنے ہر قلزمِ خرد
جانے ہے وہ بحیرۂ دانش کے جزر و مَد
بالا مقام اُس کی نگاہوں میں پَست ہے
ارض و سَما کا فاصلہ لمحے کی جَست ہے
معلیٰ
اِس کی نظر کے آگے ہویدا ازل اَبد
قطرہ ہے اُس کے سامنے ہر قلزمِ خرد
جانے ہے وہ بحیرۂ دانش کے جزر و مَد
بالا مقام اُس کی نگاہوں میں پَست ہے
ارض و سَما کا فاصلہ لمحے کی جَست ہے