الفاظ جھوم کر یوں قلم سے رواں ہوئے

نعتِ نبی کے واسطے سب ضو فشاں ہوئے

ماہِ رسول نے یوں کیا نرم قلب کو

مشغول نعت میں سبھی اہلِ زباں ہوئے

جب سے درِ حبیب کے ہم ہوگئے غلام

تو معتبر زمانے میں ہم بھی میاں ہوئے

آمد پہ کھلکھلائیں مدینے کی بچیاں

روشن نبی کے نور سے دل کے مکاں ہوئے

ادنٰی سے چند لفظ ہیں بخشش کے واسطے

اوصاف ہم سے کب ابھی ان کے بیاں ہوئے

پروانے کو چراغ سے نسبت ہے سو عطا

محفل جہاں حضور کی دیکھی وہاں ہوئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]